یہ بات "بابار بلوچ" نے ہفتے کے روز ایران میں افغان پناہ گزینوں کی میزبانی سے متعلق اسلامی جمہوریہ ایران کی کارکردگی سے متعلق ارنا نمائندے کے سوال کے جواب میں کہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران میں 10 لاکھ سے زائد افغان پناہ گزین قانونی طور پر رہائش پذیر ہیں۔
بلوچ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے امور (یو این ایچ سی آر) مہاجرین سے متعلق جامع اور ترقی پسندانہ پالیسیاں چلانے بشمول اپنی مرضی سے وطن واپسی کیلئے سہولت فراہم کرنے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین امور کی تنظیم نے ایران، افغانستان اور پاکستان کیلئے بین الاقوامی یکجہتی اور امداد کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
بلوچ کا کہنا ہے کہ 4 سالوں کے دوران، تقریبا 2. 2.7 ملین افغان بیرون ملک مقیم ہیں جن میں سے بیشتر پاکستان اور ایران میں رہائش پذیر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے اندر کئی دہائیوں کے دوران تناؤ، بار بار آنے والی قدرتی آفات، کساد بازاری اور اہم انفراسٹرکچر اور انسانی وسائل میں کم سرمایہ کاری سے زندگی تباہ ہوچکی ہے اور تخمینہ لگایا گیا ہے کہ 140 لاکھ افغانیوں کو انسان دوستانہ امداد کی ضرورت ہے۔
بلوچ نے کہا کہ پاکستان اور ایران جو 2.7 ملین افغان مہاجرین میں سے تقریبا 90 فیصد کی میزبانی کرتے ہیں، اپنے معاشی اور تجارتی نظام پر بڑے پیمانے پر دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے ایران میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران اور معاشی پابندیوں کے باوجود پناہ گزینوں کے علاج اور حفظان صحت سے متعلق اچھے اقدامات پر تبصرہ کرتے ہوئے اس حوالے سے ایران کی بین الاقوامی مالیاتی حمایت کی ضرورت پر زو دیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ